*اولاد کو صرف نوٹ چھاپنے کی مشین مت بناؤ،اُنکے ایمان و اسلام کی حفاظت بھی فکر کرو : مفتی محمد ھارون ندوی*
جلگاؤں 11/ فروریمفتاح العلوم ضلع دیواس، مدھیہ پردیش کے سالانہ اجلاس میں علماء کا اہم خطاب
مسلمانو! قرآن مجید میں سب سے پہلا حُکم اقراء یعنی پڑھو کا دیا گیا اور اپنے آپ کو ،اپنے گھر بار والوں کو جہنّم کی آگ سے بچاؤ کی تعلیم دی گئی ،اِس وقت تعلیم کے نام پر کُفر شرک پروسا جا رہا ھے ،اسکول اور کالیج میں ثقافتی کلچرل پروگرام کے نام پر مغربی تھذیب اور زناکاری کی طرف مائل کیا جا رہا ھے ،بچّے پڑھتے تو رھے ھیں لیکن اپنی اسلامی تھذیب سے کوسوں دور جاتے ہوئے ایمان و اسلام سے خارج ھو رھے ھیں ،ھم اُنکو صرف نوٹ چھاپنے کی مشین بنا رہے ھیں اور اللہ رسول کی تعلیم سے بے بہرہ رکھ کر اُنکی اور ہماری دُنیا اور آخرت کو تباہ کر رہے ھیں ،میرے بھائیو! پہلے بچّوں کی دینی اسلامی ایمانی تعلیم و تربیت کا اہتمام و انتظام اتنا کرو کہ دُنیا اُنکے ایمان کو ڈگمگا نہ سکے، اُنکے ایمان و اسلام کو چھین نہ سکے، اپنی بیٹیوں کی تعلیم، ایمانی اسلامی تھذیب و تمدن کو دین اسلام کے ساتھ اتنا زیادہ مضبوط کرو کہ کوئی ڈاکو کوئی شیطان اُنکے ایمان پر ڈاکہ زنی میں کامیاب نہ ہوسکے،مسجدوں کے مکاتب دینیہ اور اپنے علاقوں کے مدارس کو مضبوط کرو،اُنکا ہر طرح سے تعاون کرکے اپنی اولاد کو دینی تعلیم اسلامی تھذیب سے جوڑو ،کیونکہ موجوده اور نیا نظامِ تعلیم کُفر شرک کی فیکٹریاں عمارتیں اور گناہوں کے اڈے تعمیر کر رھا ھے ،پڑھاؤ خوب پڑھاؤ مگر اُنکے ایمان اسلام کی حفاظت کی فِکر بھی کرو ،ایسے بہت ھی پیارے اہم ترین خیالات کا اظہار مُلک کے مشہور معروف ،بیباک عالم دین حضرت مفتی محمد ھارون ندوی نے اپنے تفصیلی خطاب میں فرمایا ، مدرسہ مفتاح العلوم ،نیم کھیڑا ،تحصیل کنود ،ضلع دیواس مدھیہ پردیش کے سالانہ اجلاس کے موقع پر ہزاروں افراد مفتی محمد ھارون ندوی کو لائیو دیکھنے اور سننے کے لئے حاضر ہوئے تھے،اِس موقع پر بھوپال سے جمعیت علماء مدھیہ پردیش کے صدر حضرت مفتی احمد بن مرحوم عبد الرزاق صاحب کے بھی مہمان خصوصی شریک ہوئے اور آپ نے بھی اولاد کی تعلیم و تربیت اسلامی تھذیب کو لیکر عوام کو بڑی اہم ترین نصیحتیں فرمائی،آخیر میں دس حفاظ کرام بننے والے طلباء کی دستار بندی اور تکمیلِ حفظ قرآن کریم کی نشست اور دعا پر یہ عظیم الشان اجلاس عام اختتام پذیر ہوا،اِس اجلاس کی صدارت حضرت مولانا علاء الدین صاحب نے فرمائی،حافظ حنیف صاحب اور مولانا نور الدین صاحب کی محنت رنگ لائی،اِس اجلاس کو سجانے سنوارنے میں گاؤں کے لوگوں اور خاص جوانوں نے بڑی محنت کی ، مفتی صاحب نے بہترین انتظام پر خوب سراہا اور دعائیں دیں ۔ اور عوام کو مدارس کے تعاون پر ابھارا ۔
یہ اجلاس علاقے کا تاریخی کامیاب اجلاس رھا ۔